ایک دن امی بہت سے پھل لائیں۔
Iun tagon panjo aĉetis multe da fruktoj.
ہم کچھ پھل کب کھا سکتے ہیں؟ ہم نے پوچھا۔ ہم آج رات کو پھل کھائیں گے۔ امی نے کہا۔
“Kiam ni povas manĝi la fruktojn?” ni demandas. “Ni manĝos la fruktojn ĉi-vespere,” diras panjo.
میرا بھائی رحیم لالچی ہے۔ وہ سب پھل چکھتا ہے۔ وہ بہت پھل کھاتا ہے۔
Mia frato Rahim estas avida. Li gustumas ĉiujn fruktojn. Li manĝas multe da fruktoj.
دیکھو رحیم نے کیا کیا؟ میرا چھوٹا بھائی چلایا۔ رحیم بہت شرارتی اور خود غرض ہے، میں نے کہا۔
“Rigardu, kion faris Rahim!” mia frateto ekkriis. “Rahim petolemas kaj egoistas,” diras mi.
امی رحیم سے ناراض ہیں۔
Panjo koleras kontraŭ Rahim.
ہم بھی رحیم سے ناراض ہیں لیکن رحیم تھوڑا سا بھی شرمندہ نہیں ہے۔
Ni ankaŭ koleras kontraŭ Rahim. Sed Rahim ne bedaŭras.
کیا تم رحیم کو سزا نہیں دے رہے؟ چھوٹے بھائی نے پوچھا۔
“Ĉu vi ne punos Rahim?” demandas mia frateto.
ماں نے خبردار کیا ‘رحیم، جلد ہی آپ سے معافی مانگے گا۔’
“Rahim, vi baldaŭ bedaŭros,” avertas panjo.
رحیم بیمار محسوس کرنے لگتا ہے۔
Rahim eksentas sin malbona.
میرے پیٹ میں درد ہے، رحیم چلایا۔
“Mia ventro doloras,” flustras Rahim.
امی جانتی تھیں کہ یہ ہو گا۔ پھل رحیم کو سزا دے رہے ہیں۔
Panjo sciis ke tio okazos. La fruktoj punas Rahim!
بعد میں رحیم نے معافی مانگی۔ میں کبھی دوبارہ لالچ نہیں کروں گا اُس نے وعدہ کیا۔ اور ہم سب نے اُس پر بھروسہ کر لیا۔
Poste Rahim petas pardonon al ni. “Mi neniam plu tiel avidos,” li promesas. Kaj ni ĉiuj kredas lin.